میری نظمیں اور غزلیں
اتوار، 10 اپریل، 2016
میری نظمیں اور غزلیں :
نظمیں :
سوال
جمعرات، 7 اپریل، 2016
الف ۔ آ
آڑھے ترچھے پتھر کاٹنے پڑتے ہیں
ان لفظوں میں خود کو ڈھونڈوں گی میں بھی
اس قدر غور سے اس شخص کو دیکھا نہ کرو
ب ۔ پ ۔ ت ۔ ٹ ۔ ث
پہلے تیز ہوا سے اپنی نسبت کرتے ہیں
۔
تمازتوں کا آسمان جھیلیۓ
ج ۔ چ ۔ ح ۔ خ
۔
جیسے کوئ ضدی بچہ کب بہلے بہلانے سے
خود اپنے امکان سے باہر ہونے لگے
۔
د ۔ ڈ ۔ ذ
۔
دل کو درونِ خواب کا موسم بوجھل لگتا ہے
ذرا سی بات پہ ناراض ہونا رنجشیں کرنا
ر ۔ ڑ ۔ ز ۔ ژ
روز تمہارے زخموں کو میں تازہ کروں
س ۔ ش
ص ۔ ض
ط ۔ ظ
۔
طبیعت ان دنوں اوہام کی ان منزلوں پر ہے
ع ۔ غ
ف ۔ ق
۔
فصیل شہر کی اتنی بلند و سخت ہوئ
قیامتیں گذر گئیں روایتوں کی سوچ میں
ک ۔ گ
گراس سے ربط میرا صرف اختلافی تھا
گرتے گرتے تھام لیا ہےکئ صداؤں نے
ل
م
۔
محبت میں کبھی محرومِ ابرو باد کرتا ہے
محبتوں میں بہت سے سوال کرتے رہے
میری انگلی کی انگوٹھی میں لگی پتھر کی آنکھ
ن
نظر میں جب سے گلاب اتریں
و
ہ - ھ
۔
ہم نے خواب اتارے چاند ستاروں پر
ہم جس کو احتیاط سے لاۓ وجود میں
ہوا کی تیز گامیوں کا انکشاف کیا کریں
ی
جدید تر اشاعتیں
ہوم
سبسکرائب کریں در:
تبصرے (Atom)